پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نیازی کا کہنا ہے
کہ اگر کسی کو اب بھی شک ہے کہ میرے قاتلانہ حملے کا ذمہ دار کون ہے تو ذرا دیکھے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کی گئی جے آئی ٹی رپورٹ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
جان بوجھ کر چھیڑ چھاڑ کے ذریعے جے آئی ٹی کی رپورٹ میں پائے جانے والے نتائج کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل نے آزادانہ انکوائری کے بعد 4 افسران کو شواہد تباہ کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا کہا۔
لیکن طاقتور قوتوں نے پنجاب کی نگراں حکومت کو جے آئی ٹی کی تشکیل نو کے لیے ان تمام 4 افسران کو شامل کیا ہے جن میں سے ایک سید خرم علی کو کنوینر بنایا گیا ہے۔
عمران احمد خان نیازی ایک پاکستانی سیاست دان اور کرکٹ کے سابق کپتان ہیں جنہوں نے اگست 2018 سے اپریل 2022 تک پاکستان کے 22 ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، جب انہیں قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے معزول کر دیا گیا تھا۔ وہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور چیئرمین ہیں۔
If anyone still has any doubts about who was responsible for my assassination attempt, just see what is happening with the JIT report submitted before the anti terrorist court. Attempts to sabotage findings of the JIT in its report through deliberate tampering are now underway.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 24, 2023